
پی ایف یو جے نے انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان میں میڈیا پرسنز پر مقدمات کا نوٹس لے۔
پی ایف یو جے کا کہنا ہے کہ اے آر وائی کے سی ای او سلمان اقبال، ہیڈ آف نیوزعماد یوسف پرمقدمہ درج ہوا، اینکر اور ایگزیکٹو پروڈیوسر کو بھی بغاوت کے مقدمے میں نامزد کیا گیا، آئی ایف جے سمیت انسانی حقوق وانصاف کی عالمی تنظیمیں بغاوت کا مقدمہ درج کیے جانے کا نوٹس لیں۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے سیکریٹری جنرل رانا عظیم کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت صحافیوں کو دبانے اور ہراساں کرنے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے، یہ مقدمہ ایک سیاسی جماعت کے نمائندے کے قابل اعتراض تبصرے پر مقدمہ درج ہوا، سیاسی جماعت کے نمائندے کا تبصرہ انکے اپنے خیالات تھے، قابل اعتراض بیان کی اے آر وائی نیوز نے فوری مذمت کی، اے آر وائی نیوز نے کھلے عام قابل اعتراض بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا، لیکن وضاحت او معذرت کے باوجود تمام افراد کو سرکاری حکام کے ہاتھوں بے جا دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔
پی ایف یو جے نے پاکستان میں صحافت کو خوفزدہ کرنے کے آمرانہ عمل پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کو کراچی میں گھرسے رات گئے گرفتار کیا گیا، اس ظالمانہ پولیس رویے سے عماد یوسف کے اہلخانہ کو شدید ذہنی صدمہ پہنچایا، اے آر وائی نیوز کو تقریباً ایک ماہ تک بند رکھا گیا، اس عرصے میں لاکھوں ناظرین کو نہ صرف انکے پسندیدہ چینل تک رسائی سے محروم رکھا گیا بلکہ چینل کی بندش سے انتظامیہ اور ملازمین کو بھاری مالی نقصان ہوا۔
سیکریٹری جنرل پی ایف یو جے نے کہا کہ اس سارے معاملے میں عدلیہ کا کردار قابل تحسین ہے، عدلیہ صحافتی آزادیوں اور حقوق کو برقرار رکھنے میں ہمیشہ ثابت قدم رہی ہے، میڈیا پرسنز کے خلاف بغاوت کے مقدمے کا کوئی قانونی اور اخلاقی جواز نہیں اور اس کے باوجود مقدمہ تاحال ختم نہیں کیا گیا جس پر پی ایف یو جے یو شدید تشویش ہے۔
پی ایف یو جے نے اے آر وائی کے سی ای او سلمان اقبال ودیگر پر بغاوت مقدمہ ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس، انسانی حقوق اور انصاف کی عالمی تنظیمیں بغاوت کا مقدمہ درج کیے جانے کا نوٹس لیں اور اس کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں، پاکستان میں آزادی اظہار، تقریر اور معلومات تک رسائی کے حق کو محفوظ رکھا جائے اور ملک میں میڈیا ہاؤسز، میڈیا پرسنز کی مشکلات اور تحفظات کو دور کیا جائے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/kwHPhcM
0 Comments